Tuesday, 21 May 2024
  1.  Home/
  2. Rauf Klasra/
  3. Apni Zindagi Khud Jiyen

Apni Zindagi Khud Jiyen

مجھے یاد نہیں پڑتا میں نے کبھی بچوں کو کہا ہو انہوں نے بڑے ہو کر کیا بننا ہے یا بہت پیسے کمانے ہیں۔ پیسوں کا لالچ تو ان کے دل میں بالکل نہیں ڈالا۔ اتنا کہا وہی بننا جو کام کرنے کو تمہارا دل کرے۔ ہاں میرا کام انہیں اچھی اور معیاری تعلیم دلوانا ہے اور باقی فیصلے انہوں نے خود کرنے ہیں کیونکہ میرا ماننا ہے اچھی تعلیم آپ پر خوش قسمتی کے دروازے خود کھول دیتی ہے۔

جو والدین اپنے بچوں کو اپنی مرضی کا بنانا چاہتے ہیں وہ بچوں کو مارپیٹ یا دھونس دھاندلی سے بنا تو لیتے ہیں لیکن وہ بچے کبھی زندگی میں خوش نہیں رہتے۔ وہ اپنے پروفیشن یا جاب یا نوکری کرتے رہتے ہیں لیکن اسے انجوائے نہیں کرتے۔ وہ افسردہ، فرسٹریٹ اور ڈسٹرب لائف گزارتے ہیں۔ عہدہ اور اختیار مل گیا تو اپنے سے کمزور لوگوں پر غصہ نکالتے رہیں گے۔

نعیم بھائی ڈاکٹر بنے تو عمر بھر کلینک نہیں کھولا یا پرائیویٹ پریکٹس نہیں کی۔ کہا کرتے تھے ڈاکٹر بننا میرا شوق تھا۔ میں اسے انجوائے کرتا ہوں۔ مجھے اتنے پیسے نہیں چاہیں۔ جتنے پیسے سرکار دے دیتی ہے اس میں میرا اچھا گزارہ ہوتا ہے۔ مزے سے انہوں نے اپنی شرائط پر زندگی گزاری۔

میں ہمیشہ سوچتا ہوں میں کیسے فیصلہ کرسکتا ہوں کہ بیس سال بعد کی زندگی یا دنیا کیا ہوگی جس رفتار سے ٹیکنالوجی ترقی کررہی ہے خصوصا AI جو کارنامے دکھانا شروع کررہی ہے۔ میرے والد برسوں پہلے بھلا کیسے 1970 کی دہائی میں بیٹھ کر 2024 میں جھانک کر میرے بارے فیصلہ کرسکتے تھے۔

میں ایک کتاب پڑھ رہا تھا The intimate lives of famous people. اس میں ہالی ووڈ کے بڑے اداکار Clark Gable پر ایک باب ہے۔ ان کا والد اس کی ایکٹنگ کے بہت خلاف تھا۔ ایک دن اس کی بے عزتی کی اور اسے طعنہ دیا کہ اداکاری تو گھٹیا کام ہے۔ یہ مردوں کا کام نہیں۔ بیٹے کو کچھ اور بھی سنایا۔

اس نے باپ کے اس انسلٹنگ جملے کو اگنور کیا۔ اداکار بننے کا فیصلہ کیا اور ایک دن فلم میں اداکاری پر آسکر ایوارڈ جیتا۔

لہذا ابا حضور یا اماں حضور اپنے بچوں کو اعلی اور اچھی تعلیم دلوائیں، باقی بچے پر چھوڑ دیں۔ تسلی رکھیں وہ ترقی کرے گا۔

About Rauf Klasra

Rauf Klasra

Rauf Klasra is a Pakistani journalist and Urdu language columnist. He files stories for both the paper and television whereas his column appears in Urdu weekly Akhbr-e-Jahaan and Dunya newspaper. Rauf was earlier working with The News, International where he filed many investigative stories which made headlines.