اپنے چھوٹے بھائیوں جیسے صحافی دوست سہیل اقبال بھٹی کے شو میں شریک ہونے کے لیے ان کے جی ٹی وی آفس میں موجود تھا۔ سہیل کا تعلق ملتان سے ہے۔ سہیل نے اپنی محنت سے اسلام آباد میں نام بنایا ہے۔ اس وقت جو اسلام آباد میں ٹاپ کے رپورٹرز ہیں ان میں سہیل بھٹی ٹاپ پر ہیں۔ ان کے پاس خبروں کا خزانہ ہوتا ہے۔ خبروں کے بڑے اچھے سورسز ان کے پاس ہیں۔
اکثر بڑے سکینڈلز بریک کرتے رہتے ہیں۔ انسان کے طور پر بھی سہیل کے اندر انکساری موجود ہے اور ہر ایک کو عزت دیتے ہیں ورنہ بندہ ٹی وی پر آنا شروع کر دے اور تھوڑا سا مشہور ہو جائے تو وہ پھر سنبھالا نہیں جاتا۔
خیر ان کے دفتر بیٹھے بیٹھے میں نے کچھ لکھتے ہوئے ان سے ایک انگریزی لفظ کے سپیلنگ پوچھے۔ میں کچھ لکھ رہا تھا۔ مجھے کچھ کنفیوزن ہوئی اور لفظ بھی vocabulary تھا۔ سہیل نے فوراََ مجھے درست سپیلنگ بتائے۔
میں نے حیرانی سے سہیل کو دیکھا کیونکہ آج کل سوشل میڈیا کے دور میں ہم سب کے سپیلنگز کمزور ہوئے ہیں کیونکہ آپ کو سمارٹ فون فوراََ پورا لفظ لکھ کر دے دیتاہے۔
میں نے بھٹی صاحب سے پوچھا آپ کی vocabulary اتنی اچھی کیسے ہے؟
سہیل نے اپنے بچپن کا دلچسپ قصہ سنایا۔ کہنے لگے آپ کو علم ہے کہ ملتان میں سرکاری سکولز میں کبھی استاد بچوں کو بہت مارتے تھے۔
ان کی پانچ بہنیں ہیں۔ بہنوں کو بڑی فکر تھی کہ چھٹی جماعت میں جب سکول بدلے گا تو ہمارے چھوٹے بھائی کو بھی استاد ماریں گے۔ سہیل اب تک پانچویں جماعت تک کو ایجوکیشن میں پڑھتے تھے جہاں ماحول اچھا تھا لیکن چھٹی جماعت میں استاد مارتے تھے۔
ان کی بہنوں کو علم تھا اس کلچر اور ماحول کا۔
ان کی ایک بڑی بہن جو انٹرمیڈیٹ میں تھیں انہوں نے بھائی کو مار سے بچانے کے لیے انہیں روزانہ پڑھانا شروع کر دیا اور کلاس کے تمام سبق اور انگریزی الفاظ سب کچھ یاد کراتی تھی۔ اس بہن کی محنت اور توجہ کا یہ نتیجہ نکلا کہ سہیل کو چھٹی جماعت سے ہی انگریزی الفاظ اور لکھنے پڑھنے پر عبور ہوتا چلا گیا۔
اب ہر کلاس میں دیگر بچے استاد سے مار کھاتے لیکن جب وہ سہیل سے پوچھتے تو وہ سب کچھ فر فر سنا دیتا اور یوں وہ استادوں کی مار سے بچا رہا اور وجہ بڑی بہن تھی جسے فکر تھی چھوٹے بھائی کو مار نہ پڑے اور آج تک اس بہن کی اس کئیر اور توجہ کی وجہ سے انہیں زیادہ تر سپیلنگ یاد رہتے ہیں۔
میں حیرت سے سہیل کو دیکھ کر یہ کہانی سنتا رہا اور پھر اچانک پوچھ لیا کہ آپ کی بہن جولائی میں پیدا ہوئی تھیں؟
سہیل نے کہا مجھے علم نہیں۔ میں زرا پوچھتا ہوں۔ اپنی بڑی بہن کو فون کیا اور ان سے پوچھا کہ ان کی برتھ ڈے کب ہوتی ہے۔
بہن نے سہیل کو بتایا جولائی میں پیدا ہوئی تھی۔
کانوں پر موبائل فون لگائے اب مجھے دیکھ کر حیران ہونے کی باری سہیل کی تھی۔