Monday, 09 June 2025
    1.  Home
    2. Nai Baat
    3. Hameed Ullah Bhatti
    4. Shukriya Hafiz Sahab

    Shukriya Hafiz Sahab

    اندھا دھند جذباتی کاروائی نہیں قومیں جذبے، تدبر اور حکمتِ عملی سے فتح مند ہوتی ہیں۔ پاکستانی قوم کو حافظِ قرآن سپہ سلار جنرل عاصم منیر نے یہ سمجھانے کی کوشش کی ہے۔ بھارتی جیسے دشمن نے تو رات کے اندھیرے میں میزائلوں سے مساجد، مدرسوں کے ساتھ رہائشی آبادیوں کو نشانہ بناتے ہوئے امن پسندی کو کمزوری سمجھ کر پاکستان پر اسرائیلی ساختہ ڈرونز کی بارش کردی۔ مزید دباؤ ڈالنے کے لیے لائن آف کنٹرول پر فوجی جھڑپوں کا آغاز کر دیا لیکن پاک فوج نے کمال صبروتحمل کا مظاہرہ کیا جس کا ایک ہی مقصد سمجھ آتا ہے کہ دوجوہری طاقتوں میں ٹکراؤ نہ ہو، مگر بھارت کی جنونی حکومت نے یہ پیغام سمجھنے کی بجائے ریشہ دوانیوں کو بڑھا دیا جس پر راقم سمیت اکثر پاکستانی فوج سے جوابی کاروائی کا مطالبہ کرنے لگے۔

    پاکستان نے عالمی سطح پر سفارتی اور دفاعی زرائع پر روابط میں اضافہ کیا دوست ممالک کو اعتماد میں لیا پہلگام واقعہ کی کُھلے دل سے غیر جانبدارانہ تحقیقات کی پیشکش کی اِس بنا پر پاکستانی موقف کو دنیا امن پسندانہ اور درست تصور کرنے پر مجبور ہوئی لیکن بھارتی حکومت پاکستان کو مزید سبق سکھانے کا عزم ظاہر کرنے لگی۔ اِس میں اُن کا میڈیا بھی جارحانہ عزائم کی حوصلہ افزائی کرتا نظر آیا، مگر پاکستان نے کمال حکمت و تدبر سے مقاصد حاصل کرلیے اور دنیا پر بھارتی جھوٹ بے نقاب کردیا۔

    آزاد زرائع کہنے لگے بھارت نہ صرف جھوٹ بول رہا بلکہ جارحیت کے بہانے تلاش کررہا ہے۔ یہ پاکستان کی بہت بڑی کامیابی تھی مگر راقم سمیت اکثر پاکستانی اِس کا ادراک نہ کر سکے اور پھر پاک فوج نے زمینی جبکہ فضائیہ نے فضاؤں سے آگ و بارود کی وہ بارش کی کہ دنیا دنگ رہ گئی اور اب پاکستانی دفاعی صلاحیتوں کا ہر جگہ اعتراف کیا جارہا ہے بھارت خطے کا سلطان بننے کی کوشش میں آج شکست کے زخم چاٹنے پر مجبورہے۔

    دس مئی ہفتے کی صبح بھارت کی مغربی سرحد فجر کی نماز کے بعد دھماکوں سے گونجنے لگی۔ دراصل جنرل عاصم منیر نے عالمی سطح پر امن پسندی کے مقاصد حاصل ہوتے ہی بھر پور اور فیصلہ کُن جواب کا فیصلہ کر لیا۔ فجر کی نماز ادا کی اللہ سے اپنی اور اپنی قوم کی عزت رکھنے کی دعا مانگی۔ اِس کے ساتھ ہی بری فوج، فضائیہ اور بحریہ نے بھارت پر تابڑ توڑ حملے شروع کردیے۔ زمین و آسمان سے پاکستانی حملوں ہونے لگے۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ بھارت کو ایسے کسی ردِ عمل کی توقع ہی نہیں تھی اسی بناپر حملے کی خبروں سے دنگ اور پریشان ہوگیا لیکن یہ اِکا دُکا حملے نہیں تھے بلکہ فجر کی نماز کے بعد سے مسلسل جاری رہے اور شام تک دنیا پر واضح ہوگیا کہ پاکستان کو اگر فوری طور پر روکانہ گیا تو بھارت ٹوٹ جائے گا کیونکہ پاکستان نے قلیل وقت میں ہی نہ صرف ڈیڑھ ارب ڈالر مالیت کے روسی ساختہ ایس 400 جیسے دفاعی نظام کو فتح میزائلوں سے تباہ کردیا بلکہ متعدد ائر فیلڈز بھی اُڑا دیں۔

    درجنوں فوجی ٹھکانوں کے ساتھ براہموس میزائل مرکز بھی مٹی میں ملا دیا طاقت کے نشے میں یہ موقع خود بھارت نے پاکستان کے فضائی مراکز کو نشانہ بناکر فراہم کیا اور جبکہ پاکستان نے آپریشن بنیان المرصوص (سیسہ پلائی دیوار)کے نام سے پیش قدمی کی تو نمازِ فجر کے بعد سے شروع ہونے والے حملوں نے نماز مغرب سے قبل ایک دن میں ہی فتح واضح کر دی جس سے گھبرا کر بھارت اپنے عالمی سہولت کاروں سے روابط میں جنگ رکوانے کی اپیلیں کرنے لگا اور پھر وہی امریکہ جو کہہ رہا تھا کہ جہاں ہمارا مفاد نہ ہو وہاں ہم دخل نہیں دیتے پاکستان پر حملے روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے لگا۔ شکریہ حافظ صاحب آپ نے سمجھا دیا کہ دشمن کی عقل کیسے ٹھکانے لائی جاتی ہے۔

    امریکی وزیرِ خارجہ نے پاکستان کی عسکری اور جمہوری حکومت سے رابطہ کیا اور صورتحال پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے کشیدگی کے خاتمے کے لیے خدمات پیش کیں لیکن پاکستان کا ردِ عمل توقع کے خلاف حوصلہ افزاکی بجائے سردمہری پر مبنی تھا جس سے اندازہ ہوگیا کہ بات بننا مشکل ہے۔ چین سے تو امریکہ اِس حوالے سے مددطلب کر نہیں سکتا تھا کیونکہ ٹیرف نے دونوں ممالک کو مدِ مقابل لاکھڑا کیا ہے اِس لیے سعودی عرب اور ترکیہ سے مددلی جس پر دونوں ممالک نے پاکستان سے اعلٰی سطح پر رابطے کیے اور جنگ بندی پر آمادہ کرنے کی کوشش کی۔ اِن دونوں ممالک سے پاکستان کے دفاعی اور معاشی مفادات وابستہ ہیں اِس لیے پاکستان نے اہداف حاصل کرنے کے بعد دوست ممالک کی بات مان لی، لیکن واضح کردیا کہ اگر بھارت مزید طاقت کا مظاہرہ کرے گا تو پاکستان بھی ردِ عمل میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کرے گا۔

    یہ واضح طورپر دھمکی تھی جو دونوں ممالک نے امریکہ تک پہنچا دی وہاں سے بھارتی حکام کے گوش گزار بھی کردی گئی اِس کے باوجود بھارت نے ہر قیمت پر جنگ رکوانے پر رضامندی ہوا کیونکہ ہر گزرتا لمحہ جوہری ٹکراؤ کو قریب تر کر رہا تھا یہ جو بھارتی حکام کہتے ہیں کہ دونوں ممالک نے خود جنگ بندی کا فیصلہ کیا ہے یہ غلط ہے بارہ مئی کو دونوں ممالک کی ابھی اِس حوالے سے بات چیت ہونا ہے جس میں مستقل جنگ بندی کی تفصیلات طے ہونا ہیں۔

    دس مئی کے واقعات نے ثابت کردیا ہے کہ پاکستان کو بھارت پر دفاعی حوالے سے واضح برتری حاصل ہے۔ بھارت خطے کا بدمعاش بنتے بنتے بیمار اور لاغر ثابت ہوگیا ہے۔ اِس تناظر میں اب خطے میں آئندہ چند برسوں میں اہم تبدیلیاں متوقع ہیں چین، روس، ایران، پاکستان اور چند مزید ممالک ایک بڑا بلاک تشکیل دے سکتے ہیں جو دفاعی اور معاشی حوالے سے دنیا کی قیادت کر سکتا ہے یوں طاقت مغر ب سے مشرق منتقل ہو سکتی ہے۔ اب خطے میں بھارت کے لیے اسرائیل کی طرح کا مقام حاصل کرنا بھی ناممکن ہوگیا ہے۔ اِس کے ساتھ ہی بھارت کی جنونی مذہبی بے جے پی حکومت کا مستقبل بھی اندھیروں کا شکار ہو سکتا ہے۔

    عین ممکن ہے کشمیر، آبی معاہدوں اور سرحدوں پر غیر قانونی تجارت جیسے مسائل حل کرنے کے لیے مزاکرات کو کچھ طول دیا جائے کیونکہ بھارت میں چند ریاستوں کے انتخابات قریب ہیں اور امریکہ ہر قیمت پر بھارت کی سہولت کاری کا تہیہ کر چکا ہے لیکن جنگ کسی کی سہولت کاری سے نہیں جذبوں اور حکمتِ عملی سے لڑی جاتی ہیں۔ پاکستان کے پاس وسائل بھی ہیں جذبہ اور حمکت بھی، ایک دلیر، بُردبار اور تجربہ کار حافظ قرآن سپہ سلار بھی ہے۔ پاکستان نے سفارتی حوالے سے اگر نرمی نہ دکھائی تو کشمیر کی ختم کی گئی خصوصی حثیت کے ساتھ سندھ طاس معاہدہ بھی ہمیشہ کے لیے بحال قرار پا سکتا ہے۔

    دس مئی کی جھڑبوں سے پاکستان کو بیش بہا معاشی فوائد بھی مل سکتے ہیں عرب ممالک میں نہ صرف بھارت کا بڑھتا اثر ختم ہوگا بلکہ وہ دفاعی حوالے سے پاکستان پر انحصار بڑھائیں گے جس سے پاکستان کی معاشی حالت بہتر بنانے میں مدد ملے گی کیونکہ پاکستان نے اسرائیل اور بھارت کی مشترکہ کاروائیاں نہ صرف ناکام بنائی ہیں بلکہ ایسا سبق سکھایا ہے کہ اب شاید دونوں ممالک مزید ٹکرانے سے باز رہیں۔ ایسے مواقع پر ڈاکٹر عبدالقدیر خان کی خدمات بہت یاد آتی ہیں۔ آرمی چیف کی تقرری پر نواز شریف کا اڑ جانا بھی یاد آتا ہے جب انھوں نے صاف کہہ دیا کہ جنرل عاصم منیر کو فوج کی قیادت سونپی جائے، جس پر انھیں بتایا گیا کہ وہ تو دو دن بعد سبکدوش ہونے والے ہیں تو نواز شریف نے طریقہ کار کی رہنمائی کی بھی رہنمائی کردی۔

    جنرل عاصم منیر صاحب آپ نے قوم کو نیا جوش و ولولہ دیا جس کا ہم جیسے کوتاہ اندیش بروقت ادراک نہ کر سکے آپ کی پالیسیوں سے ثابت ہوگیا ہے کہ پاکستان کو دفاعی حوالے سے ناقابلِ تسخیر اور معاشی طور پر مضبوط اور خوشحال بنانا ہے تو موجودہ حکومت اور عسکری قیادت کی پالیسیوں پر اعتماد کرنا ہوگابھارت کو زناٹے دار تھپڑ رسید کرنے پرایک بار پھر شکریہ حافظ صاحب۔ ایک صدی یعنی سوبرس میں آذربائیجان جیسے مسلم ملک نے جنگ میں فتح حاصل کی تو دنیا کی سب سے بڑی فضائی جھڑپ میں پاکستان نے فتح حاصل کی ہے ایک صدی میں مسلم دنیا کو دوسری فتح مبارک۔