Wednesday, 03 September 2025
    1.  Home
    2. Guest
    3. Arif Anis Malik
    4. Iran Israel Ceasefire Mubarak

    Iran Israel Ceasefire Mubarak

    جیسے انڈیا پاکستان کے سیز فائر کی دنیا کو خبر صدر ٹرمپ کے ٹویٹ کے زریعے ہوئی اسی طرح سے ایران اسرائیل کا سو فیصد پکا ٹھکا سیز فائر بھی ٹرمپ کے ٹرتھ سوشل کے اکاؤنٹ سے براڈ کاسٹ ہو چکا ہے اور اگلے 24 گھنٹے میں حقیقت بن چکا ہونا چاہیے۔

    دو دن پہلے کا لکھا کہ اگلے 72 گھنٹوں میں جنگ بندی کا معاہدہ طے پا سکتا ہے۔ وہ معاہدہ 48 گھنٹوں میں طے پا گیا۔ اس پیشین گوئی کے لیے گرو گھنٹال ہونے کی کوئی شرط نہیں ہے، یہ بین الاقوامی رسہ کشی کی ڈائنامکس کا سیدھا سیدھا ادراک ہے۔ جنگیں کچھ مقاصد کے حصول کے لیے لڑی جاتی ہیں اور وہ مقاصد اگر پانچ فیصد جنگ سے پورے ہو جائیں تو پھر سو فیصد جنگ کی ضرورت نہیں رہتی اور جو سو فیصد جنگ کے پھندے میں پھنس جاتا ہے وہ پھر اسی کا سر لے جاتی ہے۔ یہ بھی کہا تھا کہ رجیم چینج کی ساری کہانی بھی ختم ہے تو وہ لوگ جو پہلوی کے مردے کو زندہ کر رہے تھے، انہیں بھی اب سکون آجائے گا۔

    آج کے ایرانی میزائل سارے فکسڈ میچ تھے، جہاں گرنے تھے، وہاں سب کو پتہ تھا اور وہ انہیں پکڑنے کی تیاریوں میں تھے۔ یہی کہانی ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر امریکی سٹرائیکس کے بارے میں بھی ہے۔ سو اب ہر فریق کے ہاتھ میں اپنے اپنے پتے موجود ہیں، جنہیں وہ دکھا کر بھنگڑے ڈال سکتا ہے۔ یہ بالکل وہی پاکستان انڈیا والی جنگ کی صورت حال ہے جن میں دونوں طرف کے متوالوں کو یقین ہے کہ وہی جیتے ہیں۔ جہاں ہمیں جنگ کا تحفہ اسٹیبلشمنٹ کی مضبوطی اور فیلڈ مارشل کی صورت میں ملا، ایران میں ملا راج مزید تگڑا ہوجائے گا، ایرانی بم کا فی الوقت پکا بندوبست کردیا گیا ہے اور وہی کمبل چرانے کی ساری گیم تھی۔

    ایرانی اسٹیبلشمنٹ نے اس ضمن میں پانچ دس سال پیچھے دھکیلے جانے کو، رجیم چینج پر ترجیح دی ہے اور یہی عملیت پسندی ہے۔ نیتن یاہو اپنی جنگی عزائم میں کافی حد تک ناکامی کے باوجود، اپنی حکومت اور اپنے خلاف چلنے والے مقدمات سے اپنے آپ کو بچا لے گیا۔ سعودی خطے میں مزید دھانسو ہو کر ابھرے ہیں۔ ٹرمپ نے نیتن یاہو کے فرمائشی بنکر بسٹر پھینکنے کے بعد اسے واضح وارننگ دے دی کہ جنگ بندی علاوہ کچھ بھی قابل قبول نہیں ہے اور امیر قطر کو درمیان میں ڈال کر ایران کو بھی راضی کرلیا گیا۔

    مشرق وسطیٰ میں اگلی جنگ سے پہلے کے وقفے کا امن مبارک ہو۔ جو لوگ اسے کفر اور سلام کا آخری معرکہ بنانے پر مصر تھے وہ اگلے سیزن کا انتظار کریں۔ باقی ٹرمپ کے نوبیل پرائز کی دلچسپ کہانی اب اگلے مرحلے میں داخل ہو چکی ہے۔