ہماری پاک فوج نے وہ کارنامے سر انجام دیے ہیں جنہوں نے نہ صرف دشمن کو حیران کردیابلکہ پوری دنیا کو پاکستان کی عسکری استعداد کا قائل کر دیاہے۔ بھارت کے ساتھ مئی 2025ء کی جنگ میں پاکستان نے واضح اور فیصلہ کن فوجی برتری حاصل کی، جس کے نتیجے میں بھارتی عسکری بیانیہ مکمل طور پر ناکام ہوا۔
"آپریشن بنیان المرصوص" کے دوران پاک فضائیہ نے بھارت کے سات لڑاکا طیارے تباہ کیے، جس نے دشمن کی فضائی برتری کے تمام دعوؤں کو خاک میں ملا دیا اور بھارت تب سے رافیل طیاروں کی تباہی کے غم میں مبتلا ہے اور آئے روز پاکستان کو دھمکیاں دیتا رہتا ہے لیکن فیلڈ مارشل چیف آف ڈیفنس فورسز سید عاصم منیر نے بھارت پر واضح کر دیا ہے کہ اب کی بار اگر بھارت نے جارحیت کی تو پاکستان کا ردعمل پہلے سے بھی شدید ہوگا۔
پاکستان کی تاریخ میں سب سے مشکل حالات فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو ملے۔ ایک طرف اندرونی بیرونی سازشیں غداری بغاوت اور دوسری طرف بے لگام سوشل میڈیا کی جنگ۔ تیسری جانب ازلی دشمن بھارت کے حملے اور دہشت گردی کی ایک نئی لہر۔ چوتھی طرف معاشی بحران کا طوفان۔ ان تمام محاذوں پر لڑنا اور ملک و قوم کو معاشی دیوالیہ اور دفاعی طور پر بربادی سے بچانا بلا شبہ رب کا خصوصی کرم ہے۔
پاکستان کا وجود چونکہ اللہ تعالی کی عطا ہے اور اس کی حفاظت بھی اللہ کے سپرد ہے لہذا اللہ نے اس ملک کو ہر سنگین بحران سے نجات دلائی اور موجودہ حالات میں بھی ایک مرد مومن کو بھیج دیا۔ رب کا نظام عجیب نشانیاں دکھاتا ہے۔ جس افسر کی بطور ڈی جی آئی ایس آئی مخالفت کی گئی اس کے آرمی چیف بننے کے خلاف مظاہرے اور احتجاج کئیے گئے، رب نے اس ریٹایر ہوتے ہوئے افسر کو چیف آف آرمی سٹاف بنا دیا۔ جس کے خلاف شدید نفرت کی مہم چلائی گئی پروردگار نے اسی کو مزید عزت عطا کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کے اعزاز سے نواز دیا۔ نفرتوں سازشوں اور بغاوتوں میں مزید شدت آتی گئی اور رب کریم نے اس کی نہ صرف مدت ملازمت بڑھا دی بلکہ چیف آف ڈیفنس فورسز کی پوسٹ پر بٹھا دیا۔ المختصر نفرت و عداوت میں جوں جوں شدت آتی گئی اعزازت بھی توں توں ترقی کی منازل طے کرتے چلے گئے۔
دنیا کی جدید افواج ایک مربوط کمانڈ سسٹم کے تحت کام کرتی ہیں، جہاں تینوں افواج ایک ہی دفاعی تصور کے تحت مربوط فیصلہ سازی کرتی ہیں۔ پاکستان میں چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ اسی عالمی حکمتِ عملی کی روشنی میں قائم کیا گیا ہے۔
اس منصب پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی تعیناتی تینوں افواج، بری فوج، بحریہ اور فضائیہ کو ایک مربوط قومی دفاعی حکمتِ عملی کے تحت متحد کرے گی۔ یہ قدم پاکستان کو نہ صرف جدید دفاعی نظاموں کے برابر کھڑا کرے گا بلکہ مستقبل میں تیز رفتار فیصلوں اور مشترکہ آپریشنل کامیابیوں کی بنیاد بھی بنے گا۔ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو کی مدتِ ملازمت میں دو سال کی توسیع کا فیصلہ بھی اسی اعتماد اور استحکام کی علامت ہے۔ یہ توسیع پاک فضائیہ کی پیشہ ورانہ کامیابیوں اور ان کی قائدانہ صلاحیتوں کے اعتراف کا ثبوت ہے۔
"بیشک " وَتُعِزُّ مَن تَشَاء ُ وَتُذِلُّ مَن تَشَاء ُ۔
پاکستان میں چیف آف ڈیفنس فورسز کا عہدہ عالمی حکمتِ عملی کی روشنی میں قائم کیا گیا ہے۔ اس منصب پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی تعیناتی تینوں افواج، بری فوج، بحریہ اور فضائیہ کو ایک مربوط قومی دفاعی حکمتِ عملی کے تحت متحد کرے گی۔ یہ قدم پاکستان کو نہ صرف جدید دفاعی نظاموں کے برابر کھڑا کرے گا بلکہ مستقبل میں تیز رفتار فیصلوں اور مشترکہ آپریشنل کامیابیوں کی بنیاد بھی بنے گا۔
حال ہی میں کرغستان کے صدر کے اعزاز میں دیے گئے عشائیے میں حکومتی وزرا، مسلح افواج کے سربراہان اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی موجود تھے۔ اس عشائیہ میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی وہاں موجود صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کے دوران فیلڈ مارشل نے کہا کہ ملک میں سب ٹھیک ہے سب چیزیں بہت واضح ہیں اور پاکستان میں صورتحال میں بہتری آ رہی ہے اور ملک یہاں سے اوپر کی جانب اڑان بھرے گا اور کل کے خطاب میں انہوں نے کہا کہ ہم دشمن کو چھپ کر نہیں للکار کر مارتے ہیں، عزت اور طاقت تقسیم سے نہیں، محنت اور علم سے حاصل ہوتی ہے، چیف آف آرمی سٹاف اور چیف آف ڈیفنس فورسز فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے قومی علما و مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ریاست طیبہ اور ریاست پاکستان کا آپس میں ایک گہرا تعلق ہے اور دفاعی معاہدہ تاریخی ہے۔
اللہ تعالیٰ نے تمام مسلم ممالک میں سے محافظین حرمین کا شرف پاکستان کو عطا کیا ہے، جس قوم نے علم اور قلم کو چھوڑا تو انتشار اور فساد فی الارض نے وہاں جگہ لی۔ فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ اسلامی ریاست میں ریاست کے علاوہ کوئی جہاد کا حکم نہیں دے سکتا، معرکہ حق میں اللہ کی نصرت سے کامیابی ملی۔