آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے فتح مکہ کا حوالہ دیتے ہوئے بنیان مرصوص کی کامیابی کو معجزہ قرار دیا۔ فیلڈ مارشل نے کہا، ڈونلڈ ٹرمپ نے 13 بار کشمیر پر بات کی ہے اور جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں رونما ہوں گی، بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی تو پھر 1971ء کا بھی حوالہ سامنے آئے گا کہ کس طرح بھارت نے مکتی باہنی بناکر دہشتگردی کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 5 برسوں میں پاکستان تیزی سے ترقی کرے گا اور قیام پاکستان کے صد سالہ جشن یعنی 2047ء میں اللہ نے چاہا تو یہ ملک جی 10 کا حصہ بن چکا ہوگا۔
فیلڈ مارشل نے اوورسیز پاکستانیوں سے کہا کہ آپ جیسے لوگ برین گین ہیں اور ایسا برین گین ہر روز ہونا چاہیے۔ پاکستانی نژاد امریکن کمیونٹی کی جانب سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیرکے دورہ امریکہ پر ان کا فقیدالمثال استقبال کیا گیا۔ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا واشنگٹن میں فقید المثال استقبال کرتے ہوئے پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ پاکستانیوں سے کچھا کھچ بھرا ہال سپہ سالارِ امت مسلمہ، فاتح بنیان مرصوص، پاکستان زندہ باد، پاک فوج زندہ پاد، نعرہ تکبیر اللہ اکبر، پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الا اللہ، پاکستان ہمیشہ زندہ باد، فیلڈ مارشل زندہ باد کے فلک شگاف نعروں سے گونجتا رہا۔
فیلڈ مارشل نے بھی امریکہ بھر سے آئے اوورسیز پاکستانیوں کے سامنے دل کھول کر رکھ دیا۔ معرکہ 10 مئی کی اندرونی روداد تفصیل سے بیان کی۔ دل کھول کر اپنی محبتیں اور دعائیں نچھاور کیں۔ کمیونٹی کے سوالات مسائل جذبات سنے۔ تسلی بخش جوابات دئیے۔ دونوں اطراف محبتوں کا سلسلہ یہیں تک محدود نہ رہا، فیلڈ مارشل سٹیج سے اترے اور کمیونٹی میں گھل مل گئے۔ ہر ایک میز پر خود تشریف لے گئے۔ کمیونٹی کا ہر فرد آرمی چیف فیلڈ مارشل کی عجز و انکساری شفقت تحمل اور علم و معرفت سے متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکا۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر نے وزیر اعظم میاں شہباز شریف اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو بھی سراہتے ہوئے کہا کہ میں جھوٹ نہیں بول سکتا خواہ جان چلی جائے، دشمن سے جہاد حکومت اور عسکری اداروں کا ٹیم ورک تھا، حکومت نے بروقت مثبت اور دلیر فیصلے کئے۔ ایک سوال کے جواب میں فیلڈ مارشل نے کہا منفی رد عمل میں وقت ضائع کرنے کی بجائے آپ صرف پاکستان کو فوکس کرو، صرف پاکستان کی ترقی اور فلاح کو فوقیت دو، منفی پروپیگنڈا کرنے والوں پر اپنی انرجی ضائع مت کریں۔ ہمیں دشمن نے انڈر اسٹیمیٹ کیا تھا مگر جب اللہ کی مدد آن پہنچی تو یہی دشمن ترلوں پر اتر آیا۔
امریکہ نے ہاتھ ہَولا رکھنے کی گزارش کی۔ فیلڈ مارشل نے کہا دہشت گردی کی جنگ پاکستان کے متھے لگا دی گئی۔ دہشت گرد گروپس پہلی افغان جنگ کی آڑ میں امریکہ نے بنائے اور پاکستان کو اس زبردستی کی جنگ میں جھونک دیا گیا۔ ہمارے لاکھوں جوان اور شہری شہید ہو چکے معاشی بحران سے دوچار ہوئے۔ مگر اب اللہ کی مدد سے پاکستان بحرانوں سے نکل رہا ہے۔ انشا اللہ پاکستان کا شمار ترقی یافتہ ممالک میں ہونے جا رہا ہے۔ دس مئی کو جو ہوا سب غیبی مدد تھی۔ ہماری افواج اور قوم سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئیں۔ ہمیں کوئی ہلکا مت لے۔ ہم جانیں دینے والی قوم ہیں۔
پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے اپریشن بنیان مرصوص میں شاندارکامیابی پر افواج پاکستان کوخراج تحسین پیش کرنے کیلئے نیویارک ٹائم اسکوائر، واشنگٹن ڈی سی اور مختلف مقامات پر سپہ سالار اور خوبصورت پاکستان کی ویڈیوزکی نمائش کاسلسلہ جاری رہا۔ واشنگٹن ڈی سی کی مختلف شاہراہوں پر بھی ڈیجیٹل ٹرک کے ذریعے افواج پاکستان کی قربانیوں اوربے مثال خدمات کو اُجاگر کیا گیا، فیلڈ مارشل آرمی چیف سید عاصم منیر کی واشنگٹن آمد پر مقامی ہوٹل میں اوورسیز پاکستانیوں کی تقریب سے خصوصی خطاب کیا، پانچ گھنٹے پر مشتمل اس تقریب نے فیلڈ مارشل کو دل کھول کر خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب کی کامیابی کے پس پشت چئیر مین پاکستان اوورسیز فاؤنڈیشن سید قمر رضا کی کاوش قابل قدر ہے۔ آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کے لئے بڑی تعداد میں جمع ہونے والے سمندر پار پاکستانیوں نے آرمی چیف کا پرتپاک استقبال کیا۔
پاکستانی تارکین وطن نے آپریشن بنیان مرصوص اور معرکہ حق کے دوران مسلح افواج کی شاندار کارکردگی، بہادری اور پیشہ ورانہ مہارتوں کو سراہا۔ فیلڈ مارشل جنرل سید عاصم منیر نے کہا ہے کہ بھارت سے دہشتگردی پر بات ہوگی اور جلد دنیا دیکھے گی کہ کئی اہم چیزیں رونما ہوں گی۔ فیلڈ مارشل نے کہا کہ پہلگام واقعہ کے بعد بھارت نے رابطہ کرکے الزام تراشی کی اور مطالبہ کیا کہ پاکستان اس واقعہ کو دہشتگردی قرار دے جس پر اسے دو ٹوک اندازمیں بتایا گیا کہ بھارتی تسلط کے خلاف مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریکیں چل رہی ہیں اور ایسے واقعات دہشتگردی نہیں قرار دیے جاسکتے۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر نے کہا کہ بھارت پر یہ بھی واضح کیا گیا کہ چار افراد کا الزام پاکستان پر لگایا جارہا ہے تو مقبوضہ وادی میں تعینات لاکھوں بھارتی فوجی اس وقت کیا کررہے تھے؟ ہر 10 کلومیٹر پر بھارتی چیک پوسٹ میں موجود اہلکار کیا کررہے تھے جو چار افراد 250 کلومیٹر چل کر پہلگام گئے، لوگوں کو قتل کیا اور واپس چلے گئے، کیا وہ چار لوگ سُپرمین تھے اور کیا بھارتی فوج کی ناکامی پر اس فوج کی چُھٹی نہیں کردینی چاہیے۔
فیلڈ مارشل نے بھارت کے خلاف کارروائی کو آپریشن بنیان مرصوص کا نام دیے جانے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ ائیر مارشل ظہیراحمد بابر سدھو کے ساتھ بیٹھے تھے اور ائیرچیف انہیں بتا رہے تھے کہ دفاع پاکستان کے لیے فضائیہ کیسے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی اور جوانوں کاجذبہ کس قدر بلند تھا، اسی جذبہ، ہمت اور الفاظ کو مدنظر رکھتے ہوئے انہوں نے بھارت کیخلاف آپریشن کو قرآن کی آیت بنیان مرصوص یعنی سیسہ پلائی دیوار کا نام دیا۔
فیلڈ مارشل کا کہنا تھا کہ اس میں دو رائے نہیں کہ پاکستان نے چین کا کچھ ایکیوپمنٹ استعمال کیا مگر اس میں بھی شک نہیں کہ جس قدر عُمدگی سے یہ کام افواج پاکستان نے انجام دیا، اسی طرح اسے استعمال کرنا چین کیلیے بھی چیلنج ہوگا۔ سیدعاصم منیر نے کہا کہ ایک جوان نے میزائل کی رینج کچھ بڑھادی تو اللہ کا کرنا یہ ہوا کہ وہ بھی فوجی ہدف ہی پر جا کرلگا جب کہ پاکستان نے صرف ان 6 بھارتی طیاروں کو نشانہ بنایا جنہوں نے پاکستان پر میزائل فائرکیے تھے، لاک کیے جانے کے سبب اگر چاہتے تو 20 بھارتی طیارے مار گراتے مگر جنگ کے دوران اخلاقیات کا خیال رکھ کر مثال قائم کی گئی، یہ پانچ محاذوں پر جنگ تھی جن میں ہر محاذ پر ایک ساتھ اور مربوط انداز سے دشمن کو شکست دی گئی۔ ہم شہادت کو مومن کی معراج سمجھتے ہیں، مجھے ماردیا جائے تو میرا بیٹا محاذ پر کھڑا ہو کر وطن کے دفاع کے لیے آگے بڑھے گا، جنگ میں اللہ کا خاص کرم ہوا اور اس نے پاکستان کو اقوام عالم میں شناخت دی۔