Tuesday, 17 June 2025
    1.  Home
    2. Guest
    3. Tayeba Zia
    4. Field Marshal, Fakhar e Pakistan

    Field Marshal, Fakhar e Pakistan

    سلطان صلاح الدین ایوبیؒ نے فرمایا تھا " اگر کسی قوم کو جڑ سے ختم کرنا ہو تو اس کے عوام اور فوج میں نفرت کا بیج بو دو "۔۔ مسٹر انتشار نے یہ قول نہ صرف ازبر کر رکھا تھا بلکہ اس پر یہودی لابی اور ہمنوا کی برسوں کی منصوبہ بندی کے مطابق ایک جھلک نو مئی 2023ء کو پیش بھی کر دی اور پھر تعز من تشا کا ثبوت دس مئی 2025ء کو پوری دنیا نے دیکھا۔ سلطان صلاح الدین ایوبیؒ نے فرمایا "دشمن سے پہلے غدار کو قتل کرنا ضروری ہے"۔

    آپ نے فرمایا " عورت اچھے بھلے بندے کو اندھا کرکے رکھ دیتی ہے "۔ بابے یہودی نے کم عمر بیٹی پیش کرکے جوائی ہی بنا لیا اور فیض یافتہ جادوگرنی نے مکمل ہیپنا ٹائز کر دیا۔ نصیب نصیب کی بات ہے آج کوئی فیلڈ مارشل کا اعزاز پا گیا اور کوئی " شیلڈ مارشل " کہلایا۔ یاد ہے نا موت کے خوف سے سر پر سیاہ بالٹی کی شیلڈ پہنے کون سکیورٹی کے حصار میں عدالتوں میں جاتا رہا ہے؟ اور کسی فیض یافتہ کو رب نے " کورٹ مارشل " میں پھنسا رکھا ہے۔ واہ سوہنیا ربّا تیری حکمتیں تو ہی جانے۔ مگر برین واش عاشقان اب بھی حقائق سمجھنے سے محروم ہیں۔

    اللہ کا احسان ہوا اور اس ریاست خداداد کو سید عاصم منیر ایسا سلطان صلاح الدین ایوبی کا شاگرد نصیب ہوگیا۔ سلطان نے ہی فرمایا تھا "ایک جاسوس دشمن کے پورے لشکر کو شکست دے سکتا ہے اور ایک غدار اپنی پوری قوم کو شکست کی ذلت میں ڈال سکتا ہے "۔ یہ حقیقت اور تاریخ مت بھولیں کہ غدار اور دشمن کو جب بھی موقع ملتا ہے ڈنگ مارنے سے باز نہیں آتا۔ فیلڈ مارشل ایک دنیاوی اعزاز ہے جبکہ دس مئی 2025ء کو ہماری پاک فوج کے ادارے نے سلطان صلاح الدین ایوبی اور طارق بن زیاد کی یاد تازہ کر دی ہے۔

    پاک فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی فیلڈ مارشل کے رینک کے ساتھ پہلی تصویر منظر عام پر آئی تو چہرے پر بلا کی سنجیدگی اورآرمی چیف کے کندھوں پر فیلڈ مارشل کے رینک دیکھے جا سکتے ہیں۔ ان کی بغل میں فوجی چھڑی ہے۔ اس سے قبل فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے اعزاز میں منعقد کی جانے والی تقریب مؤخر کردی گئی۔ تقریب خضدار حملے کی وجہ سے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی درخواست پر مؤخر کی گئی۔ خصوصی تقریب کے دوران سید عاصم منیر کو فیلڈ مارشل کے بیجز لگائے جانے تھے جبکہ تقریب میں وزیر اعظم شہباز شریف، وفاقی وزرا سمیت سول اور عسکری شخصیات نے شرکت کرنا تھیں۔

    پاکستان کی تاریخ میں یہ دوسرا موقع ہے جب کسی آرمی چیف کو فیلڈ مارشل کے رینک سے نوازا گیا ہے، اس سے قبل جنرل ایوب خان فیلڈ مارشل رہ چکے ہیں۔ فیلڈ مارشل کا رینک اعزازی اور اعلیٰ ترین فوجی عہدہ تصور کیا جاتا ہے، جو عام طور پر غیر معمولی خدمات پر دیا جاتا ہے۔ فیلڈ مارشل کوئی عہدہ یا کسی منصب پر تعیناتی نہیں بلکہ رینک ہے۔ جس طرح لیفٹیننٹ جنرل تین ستاروں والے جرنیل کا رینک ہوتا ہے اور کور کمانڈر اس کا عہدہ۔ افواج پاکستان کے محکمہ تعلقات عامہ کا سربراہ کبھی کرنل رینک کا فوجی افسر ہوا کرتا تھا، پھر بریگیڈیئر اور بعد ازاں میجر جنرل کو ڈی جی ا?ئی ایس پی ا?ر بنایا جانے لگا۔ برسہا برس سے یہ روایت چلی ا?رہی ہے کہ میجر جنرل سے لیفٹیننٹ جنرل کے رینک میں ترقی پانے کے بعد متعلقہ افسر اسی عہدے پر کام کرتے رہتے ہیں۔۔

    وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آرمی چیف کو فیلڈ مارشل بنانے کا فیصلہ میرا تھا۔ کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے میں نواز شریف سے بھی مشاورت کرتا ہوں۔ فیلڈ مارشل سپہ سالار جنرل سید عاصم منیر کے بارے میں بس اتنا ہی کہنا کافی ہے " وتعز من تشا "۔۔ پاکستانی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چودھری کا کہنا کہ انڈیا پاکستان کو جواب دینے سے روک نہیں پایا۔ کیا ہم رُکے؟ کیا انڈیا پاکستان کو چھ اور سات مئی کی رات کی کارروائی کے جواب سے روک سکا؟ نہیں کیونکہ صرف وہی لوگ رُکتے ہیں جنھیں روکا جا سکتا ہے۔ پاکستان ہمیشہ زندہ باد۔